
لاہور(بیوروچیف،ٹی این آئی نیوز) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ر جاوید اقبال نے میگا کرپشن کے مقدمات،
بالخصوص ہاؤسنگ سیکٹر کے کیسز جن میں آشیانہ اقبال کیس، پیرا گون سٹی کیس، ایڈن ہاؤسنگ سکینڈل، پاک عرب ہاؤسنگ سوسائٹی کیسز میں ہونیوالی پیش رفت کے علاوہ نیب لاہور کی جانب سے احتساب عدالتوں میں دائر کردہ ریفرنسز جن میں سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف،حمزہ شہباز، سلمان شہباز کیخلاف ٹی ٹی سکینڈل اور میر شکیل الرحمن،رمضان شوگر ملز ریفرنس پر ابتک کی کارروائی کا جائزہ لینے کیلئے آج نیب لاہور آفس کا انتہائی اہم دورہ کیا۔نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے کمبائینڈ انویسٹی گیشن ٹیموں کی موجودگی میں چیئرمین نیب کو تمام کرپشن مقدمات، ریفرنسز اور نیب لاہور بیورو کیجانب سے موجودہ قیادت کے 4 سالہ دور میں ہونیوالی ڈائریکٹ و اِن ڈائریکٹ ریکوری کی مکمل تفصیلات پر مفصل بریفنگ دی گئی۔جبکہ بریفنگ میں یہ بتایا گیا ہے کہ نیب لاہور نے اکتوبر2017 سے تاحال 45 مقدمات میں مجموعی طور پر 88 ارب کی ریکوری پر عمل درآمد ممکن بنا رہا ہے نیب تفصیلات کے مطابق 22 مقدمات میں لگ بھگ 10 ارب کی براہِ راست ریکوری جبکہ 23 دیگر مقدمات میں 78 ارب کی بالواسطہ ریکوری کی گئی ہے۔ بریفنگ کے دوران نیب لاہور کے آفیسران سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے کہا کہ نیب آئین و قانون کی روشنی میں بدعنوانی کیخلاف بر سرِ پیکار قومی ادارہ ہے جس کے اقدامات کی تعریف متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی کی ہے اور نیب اپنے تمام اقدمات صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر کسی دباؤ،دھمکی اور مذموم پراپیگنڈہ کو خاطر میں لائے بغیر جاری رکھے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ نیب کا کسی سیاسی جماعت یا گروہ سے کوئی تعلق نہیں بلکہ نیب ریاستِ پاکستان اور پاکستانی عوام کے مفادات کے تحفظ کیلئے سرگرم عمل ہے اور چیئرمین نیب نے نیب کے وکلاء کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات میں گواہان کی تعداد کو محدود رکھا جائے تاکہ ریفرنسز کے ٹرائل کو بروقت اور برق رفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مدد حاصل ہو۔