اہم خبریںپاکستان

فیض حمید 2024 کے الیکشن میں پرو پی ٹی آئی متحرک رہے،سینیٹر عرفان صدیقی کی گفتگو

CEO.Arshad mahmood Ghumman

نجی نیوز چینل سے گفتگو میں سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھاکہ میرے خیال نہیں یہ حکومت کے علم میں تھا، یہ فوج کا اندرونی انضباطی معاملہ ہے، وہ اعلیٰ سطح کی پوسٹنگ پر رہے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں حکومت کے معاملات میں بے حد دخیل رہے ہیں، وہ خود دعویٰ کیا کرتے تھے کہ اسمبلی کے اندر ارکان کی تعداد کو پورا کرنا اور بجٹ منظور کرانا۔

 

سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھاکہ ’میں شاید ایک انکشاف کرنے جا رہا ہوں کہ ان کے دور میں خود پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر ایک کمرہ موجود تھا جہاں ان کی زیر نگرانی ایک فوجی افسر بیٹھتے تھے اور تمام چیزوں پر نگاہ رکھتے تھے کہ کیا ہو رہا ہے؟ وہ حدود قیود ڈسپلن سپاہی کی اور ڈسپلن ادارے کی وہ اس سے بہت آگے نکل گئے تھے، فیض حمید اپنی ذات کے اندر ایک ادارہ بن چکے تھے‘۔

 

لیگی رہنما کا کہنا تھاکہ انہوں نے ایک خاص فرد، اس کی حکومت کی اس کے تمام معاملات کی کمان سنبھالی ہوئی تھی ، انہوں نے صحافیوں کو کنٹرول کرنا تھا، میڈیا کو کنٹرول کیا، ججز کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، یہ حدود قیود سے نکلی ہوئی شخصیت تھے۔

 

انہوں نے کہا کہ یہ ایک مختصر سا اعلامیہ آیا ہے، جوں بات آگے جائے گی، تحقیقات ہوں گی اور انکشافات آئیں گے تو اس کے سیاسی معاملات پر اثرات ہوں گے۔

 

سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ ’یہ 2024 کے الیکشن میں پرو پی ٹی آئی متحرک رہے، اکثر لوگ کہتے ہیں 9 مئی کا واقعہ کسی سول ذہن کی پیداوار نہیں ہے، یہ جو 3 درجوں کی حکمت عملی بنی تھی، باہر فسادات پیدا کیے جائیں، فوجی مقامات پر حملے کیے جائیں اس سے فوج پر دباؤ پڑے اور فوج کے اندر اشتعال اور ارتعاش پیدا ہو اور اور اس کے بعد اس وقت کے آرمی چیف کا تختہ الٹ دیا جائے اور پھر جو ہونا ہے ہو جائے، مجھے یہ ڈانڈے وہاں ملتے دکھائی دیتے ہیں‘۔

 

خیال رہے کہ پاک فوج نے انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے کر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button