عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اگر یہ محفوظ نہیں تو اسلام کی پوری عمارت منہدم ہو جاتی ہے: محمد جاوید قصوری
لاہور (ٹی این آئی)امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اگر یہ محفوظ نہیں تو اسلام کی پوری عمارت منہدم ہو جاتی ہے۔
افسوس کی بات ہے کہ قادیانی لابی پاکستان کے آئین کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے اور حکمرانوں کا طرز عمل مایوس کن ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تحفظ ختم نبوت اور عظمت صحابہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مرکز و محور اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذالعمل کرنا ہے۔ یہاں قانون کسی شیطان کا نہیں بلکہ صرف اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی شریعت کا چلے گا۔
کچھ شرپسند عناصر مقدس ہستیوں کے نام پر امت میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ وہ امت کا خیر خواہ ہیں اور نہ ہی اسلام کے۔ توہین رسالت اور توہین صحابہؓ کرنے والوں کو آئین پاکستان کے تحت کڑی سزا دی جائے۔ پاکستان کے اندر کبھی توہین رسالت کی جاتی ہے کبھی ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش ہوتی ہے تو کبھی مقدس ہستیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مگر بد قسمتی سے حکمران ا س حساس معاملے پر بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔کلمہ طیبہ کے نام پر وجود میں آنے والے پاکستان میں 74برس گزرنے کے با وجود بھی اسلام کا نظام قائم نہ ہوسکا ، یہاں آج بھی انگریزوں کا نظام چل رہا ہے۔
ریاست مدینہ بنانے کا نعرہ لگانے والے بھی فرسودہ اور ظالمانہ نظام کو ہی تقویت دینے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی میرے آقا کی شریعت کی توہین ہے کہ پاکستان میں سود کا نظام قائم ہے۔ قرآن وسنت کے مطابق جو فیصلے نہیں کرتے وہ ظالم ہیں اور المیہ یہ ہے کہ ہماری عدالتوں میں فیصلے انگریز کے قانون کے مطابق ہورہے ہیں۔ آج ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ پاکستان کو اسلام کا گہوارہ بنا کر دم لیں گے۔
محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کریں گے۔ جب بھی پاکستان پر مشکل وقت آیا تو تاریخ نے دیکھا کہ قربانیاں اللہ پر ایمان رکھنے والوں نے ہی دی ہیں۔ پاکستان کے اندر سیکولر اور بے دین سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ملک کے اندر کسی مسلک کی بنیاد پر انقلاب نہیں آئے گا۔ انقلاب امت کی بنیاد پر آئے گا۔اس موقع پر دیگر مقرنین نے بھی خطاب کیا۔